یونائیٹڈ انشورنس
کمپنی کی تاریخ
وائی یونائیٹڈ انشورنس کمپنی لمیٹڈ؟
1959 سے جدت کے ذریعے
فرق پیدا کر رہے ہیں
فوری
کوریج
350+
پینل پر ہسپتال
جامع
مصنوعات
آسان کلیم
سیٹلمنٹ
24/7
سپورٹ
آن لائن پالیسی
کی تصدیق
اقتباس
حاصل کریں
مسٹر فخرالدین ولیکا (1959 – 1982) – ولیکاز فیملی
جناب فخر الدین ولیکا جن کا شمار پاکستان کے نامور صنعتکاروں میں ہوتا ہے، نے پاکستان انشورنس کارپوریشن(موجودہ پاکستان ری انشورنس کمپنی) سے ۲۰ فی صد ایکویٹی کے ساتھ ۱۹۵۹ میں یونائیٹڈ انشورنس کمپنی آف پاکستان لمیٹڈ کی بنیاد رکھی ۔
جناب فخر الدین ولیکا ، بشمول ولیکا ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ، جس کا ۱۹۴۷ میں پاکستان کے پہلے گورنر جنرل قائد اعظم محمد علی جناح نے افتتاح کیا، متعدد پروجیکٹس پر کام کرچکے ہیں ۔جناب فخرالدین ولیکا اسٹیم شپ کمپنی کے مالک بھی رہے اور اس کے علاوہ وہ بشمول مسلم کمرشل بینک لمیٹڈ اور پاکستان انشورنس کارپوریشن ، متعدد تجارتی اداروں کے بورڈز میں بھی خدمات انجام دے چکے ہیں ۔
جناب فخر الدین ولیکا ۱۹۵۹ سے اپنی وفات دسمبر ۱۹۷۲ تک انشورنس کمپنی کے چیئر مین رہے۔
اصل میں تو یونائیٹڈ انشورنس کے قیام کا مقصد لائف ایشورنس اور جنرل انشورنس تھا۔ اپنی متعدد برانچز کے ساتھ یونائیٹڈ انشورنس کمپنی کا پاکستان (مغربی پاکستان) اورمشرقی پاکستان (موجودہ بنگلہ دیش) میں ایک بڑا نیٹ ورک تھا ۔ جنرل انشورنس میں کمپنی خصوصی انشورنس بزنس جیسا کہ انجینئرنگ (ای اے ار ، کار، مشین بریک ڈاؤن اور بونڈز) میرین ہل،ایوی ایشن ہل، ہیل اسٹورم اور لاس آف پرافٹس میں کام کررہی تھی۔
بحیثیت (بڑی) کمپنی اور پاکستان انشورنس کارپوریشن کے تعاون سے کمپنی نے قابل قدر آغاز کیا ۔ ترقی کا یہ سفر ۷۰ کی دہائی میں اس کے لائف سیکٹر کی نیشنلائزیشن تک جاری رہا ، گوکہ اس وقت یونائیٹڈ انشورنس کمپنی ایک حکومتی تحویل میں تھی لیکن لندن، زیورخ، اور میونخ میں مقیم اس کے ری انشوررزضرورت کے تحت مختلف ری انشونس معاہدے کرنے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہیں کرتے تھے ۔
فروری ۱۹۸۲ میں ولیکاز نے کمپنی کے کنٹرولنگ شیئرز چند افراد پر مشتمل ایک گروپ کے حق میں منتقل کردیئے۔
مسٹر میاں عزیز الحق قریشی
(1982 – 1985)
نئی ٹیم نے لاہور سے میاں عزیز الحق قریشی کو کمپنی کا چیئرمین مقرر کیا۔ میاں عزیز الحق، جو ایک ممتاز زمیندار تھے، صنعت و تجارت سمیت مختلف شعبوں میں دلچسپی رکھتے تھے۔ انہوں نے برطانیہ میں تجارتی ہاؤسز اور ایک مالیاتی ادارہ بھی قائم کیا، لیکن لاہور سے اپنی لازوال محبت کے باعث انہوں نے اپنی غیر ملکی سرگرمیاں معطل کر دیں۔
مسٹر زین العابدین
(1985 – 1988)
چند سال بعد، ایک ممتاز شخصیت مسٹر زین العابدین، جن کے بیلفاسٹ (آئرلینڈ) میں صنعتی مفادات تھے، کمپنی کے چیئرمین بنے۔ مسٹر زین العابدین نے 1989 میں کمپنی کے چیف ایگزیکٹو کے طور پر بھی خدمات انجام دیں اور اپنی قابل ذکر حکمت عملی کے ذریعے ایسے اقدامات کیے جنہوں نے یونائیٹڈ کی مسلسل ترقی کی راہ ہموار کی۔
مسٹر زین العابدین کے استعفے کے بعد، کمپنی کی چیئرمین شپ مسٹر چوہدری حبیب الرحمن کو سونپ دی گئی۔
مسٹر چوہدری حبیب الرحمن
(2007-1988)
مسٹر چوہدری حبیب الرحمن لاہور کے معروف اور ممتاز صنعتکار، کانوں کے مالک اور تاجر ہیں۔ وہ زاہد اسٹیل، انڈس کول مائنز، جے کےز کے چیئرمین ہیں اور حبیب اسٹیل، پولکریٹ، شہاب کول مائنز، دید شنید پبلیکیشنز، عزیز کول مائنز، جنرل اسٹیل ملز اور ٹرانس فاب لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو بھی ہیں۔
مسٹر میاں ایم اے شاہد
(2007 – 2012)
یکم جنوری 2012 سے، میاں ایم۔ اے۔ شاہد نے یونائیٹڈ انشورنس کمپنی آف پاکستان لمیٹڈ کے ڈائریکٹر اور چیئرمین کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
مسٹر چوہدری حبیب الرحمن
(جنوری 2012 – مارچ 2012)
9 جنوری 2012 کو مسٹر چوہدری حبیب الرحمن کو بورڈ آف ڈائریکٹرز کی جانب سے کمپنی کا چیئرمین منتخب کیا گیا۔ یکم مارچ 2012 سے مسٹر چوہدری حبیب الرحمن نے یونائیٹڈ انشورنس کمپنی آف پاکستان لمیٹڈ کے چیئرمین کے عہدے سے دستبردار ہو گئے۔
مسٹر خواص خان نیازی
(مارچ 2012 تا مارچ 2014)
یکم مارچ 2012 کو مسٹر خواص خان نیازی کو بورڈ آف ڈائریکٹرز نے کمپنی کا چیئرمین منتخب کیا۔ انہوں نے یکم مارچ 2014 کو چیئرمین شپ سے استعفیٰ دے دیا۔
مسٹر چوہدری حبیب الرحمن
(مارچ 2014 – 27 مئی 2015)
مارچ 01، 2014 کو مسٹر چوہدری حبیب الرحمن کو کمپنی کے چیئرمین کے طور پر منتخب کیا گیا۔ کمپنی کے ڈائریکٹر اور چیئرمین، مسٹر چوہدری حبیب الرحمن 27 مئی 2015 کو وفات پا گئے۔ اللہ تعالیٰ انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے – آمین۔
مسٹر چوہدری حبیب الرحمن تقریباً تین دہائیوں تک کمپنی کے بورڈ سے وابستہ رہے۔ وہ کاروبار میں مضبوط اور منصف مزاج تھے۔ ان کے فیصلے خود اعتمادی پر مبنی ہوتے اور وہ ایک کشادہ ذہن رکھنے والے شخص تھے، جنہوں نے اپنے ساتھیوں میں اعتماد پیدا کیا۔ انہیں دوسروں کے مقاصد کو سمجھنے کی صلاحیت حاصل تھی۔ وہ اپنی منصوبہ بندی پر فوکس رکھتے، پر امید رہتے اور بغیر کسی جذباتی مداخلت کے عمل کرنے کے قابل تھے۔
وہ ایک حقیقی کاروباری شخصیت اور کامیاب صنعت کار تھے۔ انہوں نے اپنی زندگی دائمی یقین کے ساتھ گزاری، یعنی اللہ پر ایمان، نظام پر ایمان اور اصولوں پر ایمان۔
مسٹر چوہدری نجیب الرحمن
(جون 2015 – نومبر 2017)
5 جون 2015 کو مسٹر چوہدری نجیب الرحمن کو کمپنی کا چیئرمین منتخب کیا گیا۔ وہ 1989 سے یو آئی سی بورڈ میں خدمات انجام دے رہے ہیں اور کمپنی کی ترقی میں اپنا اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ مسٹر چوہدری نجیب الرحمن نے 29 اپریل 2017 کو چیئرمین شپ سے استعفیٰ دے دیا۔
مسٹر جاوید صادق
(اپریل 2017 – ستمبر 2021)
29 اپریل 2017 کو مسٹر جاوید صادق کو کمپنی کا چیئرمین منتخب کیا گیا، ان کا بینکاری کے شعبے، مالیاتی اداروں اور نیم سرکاری خود مختار اداروں میں وسیع تجربہ ہے۔ مسٹر جاوید نے اپنے کیریئر میں اہم عہدوں پر خدمات انجام دیں۔
مسٹر جمیل احمد خان
(اکتوبر 2021 – اپریل 2024)
مسٹر جمیل احمد خان نے 30 اکتوبر 2021 کو کمپنی کے چیئرمین کا عہدہ سنبھالا۔ بینکنگ کے پس منظر کے ساتھ، مسٹر جمیل نے کمپنی کے بورڈ کے ساتھ اپنے پیشہ ورانہ بصیرت اور تجربات کا تبادلہ کیا۔ مسٹر جمیل نے بورڈ کی قیادت کو زیادہ پیشہ ورانہ فیصلوں اور کام کی حکمت عملیوں کے ساتھ کیا اور ان کے چیئرمین شپ کی مدت کے دوران کمپنی نے مسلسل ترقی کی۔ مسٹر جمیل نے اپنی مدت 30 اپریل 2024 کو مکمل کی اور بورڈ سے ریٹائر ہو گئے۔
مسٹر محمد اشرف خان
(اپریل 2024 - موجودہ)
مسٹر محمد اشرف خان ایک غیر معمولی مالیاتی پس منظر کے حامل ہیں۔ انہوں نے فنانس میں ایم بی اے کیا ہے اور وہ ایک تصدیق شدہ ڈائریکٹر ہیں، جو ان کی اعلیٰ معیار کے لیے لگن کو ظاہر کرتا ہے۔ مسٹر خان کا 35 سالہ شاندار کیریئر شامل ہے، جس میں 13 سال سے زیادہ وقت مرکزی بینک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے طور پر گزرا ہے۔ یہاں، انہوں نے بینکاری پالیسی، ضابطہ کاری اور اسلامی بینکنگ اور ترقیاتی مالیات جیسے مختلف مالیاتی شعبوں میں اپنی مہارت کو نکھارا۔ مسٹر خان کا بین الاقوامی تجربہ بھی اسی قدر متاثر کن ہے۔ انہوں نے سعودی عرب کی مانیٹری اتھارٹی کے مشیر کے طور پر خدمات انجام دیں اور ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک کے قیام میں اہم کردار ادا کیا۔
بین الاقوامی اداروں جیسے آئی ایم ایف کے ساتھ ان کی مصروفیت اور اے ایم ایل/سی ایف ٹی میٹنگز میں شرکت ان کی متنوع مہارت کو مزید اجاگر کرتی ہے۔ مسٹر خان کی لگن ہماری کمپنی تک محدود نہیں ہے۔ وہ اس وقت بینک اسلامی کو مشورہ دیتے ہیں اور او بی ایس فارما اور سیریسما (پاکستان اسٹیٹ آئل کا ذیلی ادارہ) کی بورڈز پر بھی بیٹھے ہیں۔ ان کی صنعت میں جاری مصروفیت یہ یقینی بناتی ہے کہ وہ ہماری کمپنی کی کامیابی کی رہنمائی کے لیے تازہ ترین علم فراہم کریں۔